وہ دنیا کا بسٹ آل راونڈر ہے۔ بنگلہ دیش کا ابھی تک بہترین کھلاڑی ہے۔ ساتھیوں کیلئے دوست اور مفید مشورے دینے والا سینئر پلیئر ہے۔ وقتاً فوقتاً وہ بنگلہ دیش کرکٹ کی آواز بنا ہے۔ ایک بدن میں دو کھلاڑیوں جیسا ہے۔ اب امتناع کے تحت ہے کیوں کہ اس نے مشتبہ سٹے بازوں کے رجوع ہونے کی اطلاع نہیں دی، جس کیلئے آپ پابند ہو اور اس کے بارے میں سکھایا جاچکا ہے۔ اب جب کہ بنگلہ دیش سخت دورہ ہندوستان کی تیاریاں کررہا ہے، اسے شکیب الحسن سے محرومی پر سنبھل پانا کافی کٹھن معاملہ ہے۔


کئی ٹیم ساتھیوں کو مایوسی ہے، جن کیلئے شکیب رول ماڈل ہے۔ ہیڈ کوچ رسل ڈومنگو نے ابھی شکیب کے ساتھ اچھی طرح تال میل قائم بھی نہ کیا تھا کہ وہ اپنے بہترین کھلاڑی سے محروم ہوگئے ہیں۔ بنگلہ ٹیم موجودہ طور پر دہلی میں 3 نومبر کو انڈیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کی تیاریاں کررہی ہے۔ قومی دارالحکومت میں مہمانوں کو عرصے بعد شکیب کی اپنی صف میں کمی کے ساتھ ساتھ ایک نئے مسئلہ کا سامنا ہے، جو دہلی میں ماحولیاتی آلودگی کی بڑھتی سطح ہے۔ جمعہ کو بنگلہ کوچ ڈومنگو اور کئی دیگر مہمان کھلاڑیوں کو ماسک لگا کر پریکٹس سیشن میں حصہ لیتے دیکھا گیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر یہ ہندوستان کیلئے اچھی شبیہہ نہیں ہے۔ مرکز، حکومت دہلی، اور پڑوسی حکومتوں نے اس تشویشناک مسئلے پر کماحقہ کام نہیں کیا ہے۔ 


شکیب پر دو سال کیلئے امتناع ہے، جس میں ایک سال معطل سزا ہے۔ اس کا مطلب ہے وہ ایک سال کیلئے بنگلہ دیشی ٹیم سے باہر رہیں گے، اور کچھ کہہ نہیں سکتے کہ جب وہ واپسی کرے تو انھیں کس طرح قبول کیا جائے گا؟ ڈومنگو نے کہا کہ کرکٹ کے معاملے میں ایک سال خاصہ طویل عرصہ ہے۔ جہاں تک پرفارمنس کی بات ہے، ڈومنگو نے اعتراف کیا کہ شکیب کا کوئی متبادل ٹیم کو ایک کھلاڑی کی کمی سے دوچار کرے گا۔ شکیب نمبر 3 پر بیٹنگ کرتے ہیں، بولنگ کی شروعات کرتے ہیں یا پہلی تبدیلی کے طور پر بھی گیندبازی کرتے ہیں۔ وہ ہر میچ (ٹی ٹوئنٹی) میں اپنے چار اوورز پھینکتے ہیں۔ وہ ہمارے مضبوط بیٹسمنوں میں سے ہیں۔ ”اب میں بیٹسمن کا متبادل لے آوں یا بولر کی جگہ کسی کو لے آوں؟ یہ کام بہت مشکل ہے کیوں کہ وہ دونوں رول بخوبی انجام دیتے ہیں۔ ایسے زیادہ کھلاڑی نہیں جو دونوں صلاحیتوں کو خوبی سے فراہم کرتے ہیں۔


بہرحال، بنگلہ دیش کیلئے اب یہ حقیقت ہے کہ انھیں کم از کم ایک سال تک اپنے بہترین آل راونڈر کے بغیر انٹرنیشنل میچز کھیلنے ہوں گے، جس کی شروعات انڈیا ٹور سے ہورہی ہے جب کہ میزبان ٹیم کافی اچھے فام میں کھیل رہی ہے۔ بنگلہ دیش سے جو بھی بیٹسمن یا بولر یا آل راونڈر کی حیثیت سے شکیب کی جگہ کھیلے گا، اس کیلئے زرین موقع ہے اور طے شدہ مدت تک یہ موقع دستیاب ہے۔ چنانچہ بنگلہ ٹیم مینجمنٹ کیلئے بھی مختلف کھلاڑیوں کو آزمانے اور معقول موقع فراہم کرنے کی گنجائش دستیاب ہوئی ہے۔ بنگلہ دیش اگر ہندوستان میں اچھا پرفارمنس شکیب کے بغیر پیش کرپاتے ہیں تو ان کی بہت بڑی کامیابی شمار ہوگی۔ انڈیا نے اپنے ریگولر کیپٹن ویراٹ کوہلی کو اس سیریز کیلئے آرام دیا ہے، جس کے بارے میں ڈومنگو نے کہا کہ ویراٹ نہیں ہوں گے، ساتھ ہی شکیب بھی نہیں ہوں گے۔ انھوں نے اس سیریز کیلئے شکیب کو ویراٹ سے برتر نہ سہی برابری کا کھلاڑی قرار دیا۔ اور کہا کہ جہاں کوہلی کی غیرموجودگی سے ان کی ٹیم کو فائدہ ہوسکتا ہے، وہیں شکیب نہ ہونے سے انڈیا کیلئے بھی فائدہ ہے۔
٭٭٭

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: