بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن 77 برس کے ہوگئے۔ امیتابھ بچن اس عمر اس اس حصہ میں بھی کافی چاق و چوبند اور سرگرم رہتے ہیں۔ کون بنے گا کروڑ پتی جیسے پروگرام میں ان کی آواز ان کا انداز اور ان کا طرز تقاطب دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں ان کے مداحوں نے مختلف انداز سے سال گرہ منائی۔ کولکتہ میں ان کا ایک چاہنے والے نے برف سے 77 کا ہندسہ بنایا تو ممبئی میں رہنے والے ان کے مداحوں نے میگا اسٹار کے گھر پہنچ کر گلدستے اور پھول نچھاور کئے۔ امیتابھ بچن کو بلاشبہ بالی ووڈ کا میگا اسٹار کہا جاتا ہے اور اس صدی کا سب سے بڑا اداکار بھی انہیں قرار دیا گیا ہے۔ وہ ایک بلند قامت اداکار ہیں لیکن فلاحی و خیراتی خدمات میں ان کا قد بہت چھوٹا دکھائی دیتا ہے۔ اس سلسلہ میں سلمان خان جیسے اداکار امیتابھ بچن سے بہت آگے ہیں۔ اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ انسان اس وقت حقیقت میں عظیم انسان کہلاتا ہے جب اس کی ذات سے دوسروں کو فائدہ پہنچے۔ ویسے بھی اپنے لئے تو سب جیتے ہیں لیکن دوسروں کے لئے جینا بہت بڑی بات ہے۔ بالی ووڈ میں اگر آپ دیکھیں تو ماضی کی کئی اداکارائیں اور اداکار کے علاوہ موسیقاروں کی ایک کثیر تعداد اپنی زندگی کے آخری مراحل انتہائی کسم پرستی میں گذاررہی ہے۔ انہیں مالی مدد کی ضرورت ہے لیکن امیتابھ بچن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کبھی اپنے ساتھی اداکاروں کی ضرورت کے موقع پر مدد نہیں کی۔ اس سلسلہ میں ممتاز کامیڈین محمود مرحوم، مرحوم قادر خان اور ڈائرکٹر خواجہ احمد عباس جیسی شخصیتوں کی مثالیں موجود ہیں جنہوں نے امیتابھ بچن کے بارے مےں کافی کچھ منفی باتیں کہی تھیں۔

بہرحال امیتابھ بچن اپنی زندگی کے 77 برس دیکھ چکے ہیں اور ان میں اب بھی وہی توانائی پائی جاتی ہے جو برسوں پہلے تھی۔ امیتابھ بچن کی کامیابی میں سلمان خان کے والد سلیم اور شبانہ اعظمی کے شوہر جاوید اختر کا اہم رول رہا جن کی کہانیوں پر بنائی گئی فلموں نے امیتابھ بچن کو مقبول اداکار بنا دیا لیکن ایک بات ضرور ہے کہ دیگر اداکاروں کی طرح امیتابھ بچن بھی یوسف خان المعروف دلیپ کمار کی اداکاری کے آگے بے بس و مجبور دکھائی دیتے ہیں۔

 ایک مرتبہ انہوں نے یہ کہتے ہوئے دلیپ صاحب کو خراج تحسین پیش کیا تھا کہ میں دلیپ صاحب کے سامنے بہت چھوٹا ہوں اور دلیپ صاحب تو اداکاری کی یونیورسٹی ہے۔ خیر اچھا ہے کہ انہوں نے کم ام کم دلیپ کمار کی عظمت کا اعتراف تو کیا ہے۔ امیتابھ بچن کی ویسے تو بے شمار فلمیں منظر عام پر آئیں لیکن چند فلموں کے ڈائیلاگ اس قدر مقبول ہوئے کہ آج بھی انہیں دہرایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ”رشتوں میں تمہارے باپ لگتے ہیں نام ہے شہنشا، ہو کیان ٹاک انگلش، واک انگلش اینڈ لاف انگلش، زندگی کا تمبو تین بمبو پر کھڑا ہے، میں آج بھی پھینکے ہوئے پیسے نہیں اٹھاتا، جہاں کھڑے ہو جاتے ہیں لائن وہیں سے شروع ہوتی ہے، میں اور میری تنہائی اکثر یہ باتیں کرتے ہیں، دارو پینے سے لیور خراب ہو جاتا ہے، آنند مرا نہیں آنند مرتے نہیں، اُف تمہارے اصول، تمہارا آدرش کس کام کے ہیں تمہارے اصول، تمہارے سارے اصولوں کو گوند کر ایک وقت کی روٹی نہیں بنائی جاسکتی، اپن وہ کتے دم ہیں جو بارہ بارس نلی کے اندر ڈال کر نلی تیڑی ہوتی اپن سیدھا نہیں ہوتا، مجھے جو صحیح لگتا ہے میں وہی کرتا ہوں پھر چاہے وہ بھگوان کے خلاف ہو قانون کے خلاف یا پورے سسٹم کے خلاف ہو۔

 


మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: