کرکٹ ورلڈ کپ میں لیگ مقابلوں کے اختتام پر نمبر 1 رینک کی حامل ٹیم انڈیا پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ناکام ہوئی اور اُس کی ورلڈ کپ مہم اختتام کو پہنچی۔ ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے تمام لیگ میچز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انھوں نے 7 میچز جیتے اور صرف 1 میں میزبان انگلینڈ کے خلاف شکست ہوئی (جسے کئی گوشوں نے مشکوک باور کیا) جب کہ انڈیا۔ نیوزی لینڈ کا لیگ میچ بارش کی نذر ہوا تھا۔ سیمی فائنلس میں نمبر 1 ٹیم کا مقابلہ نمبر 4 سے طے تھا اور بقیہ دو نمبروں کی ٹیموں کے درمیان دیگر سیمی فائنل جمعرات کو کھیلا جانا ہے۔ 
بارش کی وجہ سے منگل اور چہارشبہ دو دنوں پر محیط پہلا سیمی فائنل کم اسکور کا سخت مقابلہ رہا جس میں بولرز چھائے رہے اور میچ ایوارڈ بھی بولر یعنی نیوزی لینڈ کے میاٹ ہنری کو ملا جنھوں نے 10 اوورز میں 37 رنز کے عوض 3 اہم وکٹیں حاصل کئے جن میں روہت شرما شامل ہیں۔ ہندوستان کو عمدہ بولنگ اور فیلڈنگ کے سبب 240 کا ٹارگٹ ملا جو طاقتور انڈین بیٹنگ لائن اپ کیلئے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ تاہم، میچ کے پہلے دن بارش نے کھیل کو دوسرے روز پہنچایا اور ٹیم انڈیا کو بھی لگ بھگ وہی موسمی حالات میں بیٹنگ کرنا پڑا جن کا نیوزی لینڈ کو سامنا ہوا تھا حالانکہ کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر خود پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
ہندوستان کی جوابی اننگز میں ٹرینٹ بولٹ، میاٹ ہنری اور مچل سینٹنر نے حریفوں کو 71/5 تک گھٹا دیا تھا جب ایم دھونی کریز پر آئے۔ جلد ہی اسکور 92/6 ہوگیا اور میدان پر دھونی کے ساتھ رویندر جڈیجا کی جوڑی بن گئی۔ اس جوڑی نے ساتویں وکٹ کی رفاقت میں 116 رنز جوڑتے ہوئے ہندوستان کو لگ بھگ پوری طرح میچ میں واپس لایا۔ تاہم اس پارٹنرشپ میں دھونی کی بیٹنگ مسلسل ایک ہی نوعیت کی رہی۔ وہ ہر تین چار گیندیں کھیل کر ایک رن لیتے رہے اور کبھی بھی جارحانہ شاٹ لگانے کی کوشش نہیں کی۔ چنانچہ یہ کام جڈیجا کو کرنا پڑا جو 58 گیندوں میں 77 رنز بنانے کے بعد بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آوٹ ہوئے۔ 
دھونی نے تب بھی فوری اپنے گیئر نہیں بدلے اور مزید صرف 8 رنز کے اضافے پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں 50 کے انفرادی اسکور پر رن آوٹ ہوگئے۔ انھوں نے 72 گیندوں کا سامنا کیا۔ ایک مرحلہ پر ہندوستان کو آخری 24 گیندوں میں 42 رنز بنانے تھے اور اس سے قبل 30 گیندوں میں 52 رنز۔ لیکن دھونی بہت سست رفتار بیٹنگ کرتے ہوئے جڈیجا پر دباو بڑھانے کی وجہ بنے۔ جب جڈیجا آوٹ ہوگئے تو پھر دھونی ویسا رول انجام دینے میں ناکام رہے جیسا وہ پہلے کیا کرتے تھے۔ چنانچہ ہندوستان تین گیندیں قبل ہی 221 پر آل آوٹ ہوگیا اور 18 رنز سے نیوزی لینڈ کامیاب ہوا۔


మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: