مجھے شاید پہلی بار اتنے برسوں میں مرکز کی مودی حکومت کے تعلق سے کچھ مثبت لکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں کرپشن کے الزامات پر حکومت مشکوک عہدے داروں کے خلاف مرحلہ وار انداز میں کارروائی کرتی جارہی ہے اور ان کو ریٹائر ہوجانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں، اس کارروائی کا جی ایس ٹی سے ضرور تعلق ہے کیونکہ جی ایس ٹی کو متعارف ہوئے تقریباً ڈھائی سال ہوچکے مگر ابھی تک اس کی وصولیات میں تغیر کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹیکس وصولیات میں جب ٹہراو نہ ہو تو حکومت کیلئے اپنے پروگراموں پر عمل درآمد کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔

 

محکمہ انکم ٹیکس میں تازہ ترین کارروائی انکم ٹیکس آفیسرز رتبہ میں گروپ ۔ بی کیڈر سے تعلق رکھنے والے بدعنوان سی بی ڈی ٹی عہدے داروں کے خلاف کی گئی ہے۔ وزارت فینانس کے دو عہدے داروں نے شناخت مخفی رکھنے کی درخواست پر منگل کو حکومت نے مزید 21 ٹیکس آفیسرز کو کرپشن، پیشہ ورانہ غلط برتاو اور غیرقانونی نقدی رکھنے کے الزامات پر اپنے جابس سے سبکدوش ہوجانے پر مجبور کیا، جس کے ساتھ رواں سال جون سے برطرف کئے جانے والے عہدے داروں کی جملہ تعداد 85 ہوگئی ہے۔ اِس سال شروع کردہ ’ آپریشن کلین اپ ‘ کے پانچویں راونڈ کے ساتھ ابھی تک 85 آفیسرز کو بنیادی قاعدہ 56 ( جے ) کے تحت لازمی ریٹائرمنٹ دے دیا گیا ہے۔ ان میں سی بی آئی سی اور سی بی ڈی ٹی دونوں سے تعلق رکھنے والے 64 اعلیٰ رتبہ کے ٹیکس آفیسرز شامل ہیں۔ 

 

مذکورہ بالا قاعدہ حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ کرپٹ آفیشلز کے خلاف دستیاب ثبوت کی اساس پر کارروائی کرے۔ چنانچہ حکومت کو سرکاری عہدے داروں کو دیانت داری کے فقدان اور غیرموثر ہونے کی بنیاد پر عوامی مفاد میں قبل از وقت سبکدوش کردینے کا قطعی حق حاصل ہے۔ وزارتی عہدہ دار نے بتایا کہ سبکدوشی پر وہی فوائد اِن اشخاص ( لازمی طور پر سبکدوش کردہ افسران ) قابل قبول ہیں جیسا کہ سبکدوشی کی معمول کی عمر پر ریٹائرمنٹ کی صورت میں افسران کیلئے اطلاق ہوتا ہے۔

 

حکام کے مطابق راجمنڈری ( آندھرا پردیش ) میں تعینات ایک آئی ٹی او کو سبکدوشی پر مجبور کیا گیا کیونکہ وہ 1,50,000 روپئے بطور رشوت وصول کرتے ہوئے پکڑی گئی، نیز اس کے پاس معروف ذرائع آمدنی سے غیرمتناسب اثاثہ جات پائے گئے۔ ایک اور عہدہ دار کو وشاکھاپٹنم ( آندھرا پردیش ) میں سی بی آئی نے جال بچھا کر پکڑا، اس کے دفتر سے 75,000 روپئے برآمد ہوئے، اس کے علاوہ 30,000 روپئے ٹراپ آپریشن کے دوران ملے۔ ہزاری باغ ( جھارکھنڈ ) میں متعین ایک آفیسر کو بھی سی بی آئی جال میں پھانسا گیا۔ تھانے ( مہاراشٹرا ) میں ایک آئی ٹی او کو ریٹائر ہونا پڑا جب کہ وہ رشوت قبول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔ ایک اور افسر کو راجکوٹ ( گجرات ) میں سی بی آئی نے پھانسا جب وہ 1.5 لاکھ روپئے کی رشوت قبول کررہا تھا۔ ایجنسی نے اس کے قبضے میں 18,83,640 روپئے کی غیرمحسوب نقدی اور اس کے بینک لاکر میں 1,44,500 روپئے پائے۔ 

 

وزارتی عہدہ دار نے کہا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ کا ٹیکس حکام کے کیڈرس کو پاک کرنے کا آپریشن وزیراعظم کے سرعام دعوے کی مطابقت میں ہے کہ ٹیکس اڈمنسٹریشن میں بعض بدعنوان عہدے داروں نے شاید اپنے اختیارات کا بے جا استعمال کیا اور ٹیکس دہندگان کو ہراساں کیا، جو دیانت دار ٹیکس دہندگان کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، یا معمولی یا طریقہ کار کی خلاف ورزیوں پر حد سے زیادہ کارروائی کی گئی۔ منگل کی کارروائی تقریباً دو ماہ بعد کے وقفے بعد کی گئی۔ گزشتہ مرتبہ سپٹمبر میں حکومت نے 15 سینئر ٹیکس آفیشلز کو کرپشن اور دیگر الزامات پر اپنے جابس چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔
٭٭٭

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: